Shab e Jumma Drood
1⃣ *شبِّ جُمُعہ کادُرُود*
📿 🕌📿 *اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدِنِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِالْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ*
بزرگوں نے فرمایاہے کہ جو شخص ہر شبِ جمعہ (جمعہ اور جمعرات کی درمیانی رات) اِس دُرُود شریف کو پابندی سے کم از کم ایک مرتبہ پڑھے گا موت کے وقت سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کی زِیارت کرے گا اورقَبْر میں داخل ہوتے وقت بھی، یہاں تک کہ وہ دیکھے گا کہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم اسے قبر میں اپنے رحمت بھرے ہاتھوں سے اُتار رہے ہیں۔
(اَفْضَلُ الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۱۵۱ملخصًا)
2⃣ *تمام گناہ مُعَاف*
📿 🕌📿
*اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ وَسَلِّمْ*
حضرتِ سیِّدُنا اَنس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ تاجدارِمدینہ صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :جو شخص یہ
دُرُود پاک پڑھے، اگر کھڑا تھا تو بیٹھنے سے پہلے اور بیٹھا تھا تو کھڑے ہونے سے پہلے اس کے
گناہ معاف کر دیئے جائیں گے
۔(المرجع السابق، ص ۶۵)
3⃣ *رحمت کے ستّر دروازے*
📿 🕌📿 *صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ*
جویہ دُرُودِ پاک پڑھتا ہے تو اس پر رحمت کے 70 دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔
(اَلْقَوْلُ الْبَدِیْع،ص۲۷۷)
4⃣ * ایک ہزار د ن کی نیکیاں*
📿 🕌📿 *جَزَی اللہُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا ھُوَ اَھْلُہٗ*
حضرتِ سیِّدُنا ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما سے روایت ہے کہ سرکارِمدینہ صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :اس
کےپڑھنے والے کیلئے ستّرفرشتے ایک ہزار دن تک نیکیا ں لکھتے ہیں۔
(مَجْمَعُ الزَّوَائِد،ج ۱۰،ص۲۵۴،حدیث:۱۷۳۰۵)
5⃣
*چھ لاکھ دُرُودشریف کاثواب*
📿 🕌📿 *اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَدَدَ مَافِیْ عِلْمِ اللہِ صَلَاۃً دَ ا ئِمَۃً بِدَوَامِ مُلْکِ اللہِ*
حضرت احمدصاوِی علیہ رحمۃ اللہ الھادی بعض بزرگوں سے نقل کرتے ہیں : اس دُرُود شریف کوایک بارپڑھنے سے چھ لاکھ دُرُودشریف پڑھنے کاثواب حاصل ہوتا ہے۔
(اَفْضَلُ الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۱۴۹)
6⃣ *قُربِ مصطَفٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ* 📿 🕌📿 *اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍکَمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی لَہ ٗ*
ایک دن ایک شخص آیا توحضورِ انور صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے اسے اپنے اور صِدّیقِ اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے درمیان بٹھا لیا۔ اس سے صحابۂ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم کو تَعَـــجُّب ہواکہ یہ کون ذِی مرتبہ ہے !جب وہ چلا گیا تو سرکار صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: یہ جب مجھ پر دُرُود پاک پڑھتا ہے تو یوں پڑھتا ہے۔
(اَلْقَوْلُ الْبَدِیْع،ص۱۲۵)
Comments
Post a Comment